یوں تو موجودہ وقت کو علم و حکمت اور ترقی کا زمانہ کہا جا رہا ہے جس میں انسان نے خود اپنی فکر و ذہن کو معاشرتی امور میں اپنا مہرا بنا لیا ہے اور اسلامی نظریات کو نشانہ تنقید بنانے کی کوشش بہت حد تک کی گئی ہے- خاص کر عورت کے متعلق اسلامی نظریات اور فرمودات زیادہ ہدف تنقید بنائے گئے –
اس تالیف میں اسلامی روشنی میں عورت کے مقام اور کردار پر اس وجہ سے کچھ نہیں لکھا گیا ہے کیونکہ اس کے متعلق اسلامی نمائندوں کی کافی تحریرات موجود ہیں- البتہ دنیا کے فکر و ذہن کا مختصر خاکہ پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے- کہ کس طرح موجودہ سماجی تمدّنی اور معاشرتی بے راہ روی کے نقائص موجودہ عالمی ذہن و فکر کو عورت کے متعلق اسلامی نظریات میں ہی پناہ اور فائدہ تلاش کرنے پر مجبور کر رہی ہے-
اس تالیف کو زیادہ دلچسپی کے ساتھ قابل مطالعہ بنانے کے لیے بہت ہی اجمال اور اختصار سے کام لیا گیا ہے- اس میں مؤلف کس حد تک کامیاب ہوا ہے پڑھنے والے ہی اس کا نتیجہ مرتب کریں گے-
Reviews
There are no reviews yet.